Jul ۲۴, ۲۰۱۹ ۰۷:۳۱ Asia/Tehran
  • برطانیہ کے نئے وزیراعظم کے انتخاب پر کئی وزراء مستعفی

برطانیہ کے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے بورس جانسن اور وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ مدمقابل تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  کچھ وزراء نے بورس جانسن کی نامزدگی پر اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے ان میں فارن آفس منسٹر سر الان ڈنکین، وزیر تعلیم اینی ملٹن، چانسلر پلپ ہموند اور جسٹس سیکرٹری ڈیوڈ گوئیکے شامل ہیں۔

 برطانیہ کے سابق وزیرخارجہ بورس جانسن نے 92 ہزار سے زائد ووٹ لے کر اپنے مدمقابل وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کو شکست دے دی، جیرمی ہنٹ کو 47 ہزار ووٹ پڑے۔ بورس جانسن آج اپنا عہدہ سنبھال لیں گے جب کہ تھریسامے کا بطور وزیراعظم کل آخری دن تھا۔

برطانوی وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 10 امیدوار میدان میں تھے تاہم مختلف مراحل میں ہونے والے اس انتخاب کے آخر تک پہنچتے پہنچتے صرف 2 امیدوار جیرمی ہنٹ اور بورس جانسن میدان میں رہ گئے۔ یوں یہ مقابلہ موجودہ اور سابق وزرائے خارجہ کے درمیان ہوا۔

55 سالہ بورس جانسن 2016 سے 2018 کے درمیان بطور وزیر خارجہ خدمات انجام دیتے آئے ہیں تاہم وزیراعظم تھریسامے کی ’بریگزٹ ڈیل‘ سے اختلافات کے باعث مستعفی ہوگئے تھے جب کہ وہ 2008 سے 2016 تک لندن کے میئر بھی رہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر وزیراعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کو شدید عوامی مخالفت کے علاوہ اپوزیشن اور اپنی کابینہ کے وزراء کی ناراضگی کا سامنا بھی تھا اور بار بار پیدا ہونے والے بحران پر تھریسامے نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

بورس جانس برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے کٹر حامی رہے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اکتیس اکتوبر تک حتی بغیر معاہدے کے بھی  یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر لی جائے گی۔

 

ٹیگس