یورپ کے ساحلوں پر پانچ سو تارکین وطن بحری جہازوں میں ہی رہنے پر مجبور
یورپی ملکوں کے ساحلوں پر ان بحری جہازوں میں سوار غیر قانونی تارکین وطن کو، کہ جن کو جہازوں نے ڈوبنے سے بچا لیا تھا شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ ان جہازوں میں اسی انتظار میں زندگی کے دن کاٹ کر رہے ہیں کہ یورپی حکومتیں انہیں اپنے یہاں آنے کی اجازت دیں گی۔
فرانس کے ٹیلی ویژن چینل ٹوئنٹی فور نے خبر دی ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچانے والے ناروے کے بحری جہاز اوشین وائیکنگ میں ابھی بھی تین سو پچاس سے زائد تارکین وطن نیچے اترنے کا انتظار کر رہے ہیں لیکن یورپی ممالک ان تارکین وطن کو اپنے یہاں قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں-
ناروے کے بحری جہاز اوشین وائیکنگ ایک ایسے وقت تین سو پچاس سے زائد تارکین وطن کو نہیں اتار پا رہا ہے جب اس بحری جہاز میں کل دو سولوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے-
خبروں میں کہا گیا ہے کہ ایسی ہی صورتحال ایک اور بحری جہاز اوپن آرمز کی بھی ہے۔ یہ ہسپانوی بحری جہاز ہے جس میں ایک سو اکیاون تارکین وطن موجود ہیں جنھیں گیارہ روز قبل اٹلی کے ساحل لامپیڈوزا کے قریب ڈوبنے سے بچا لیا گیا تھا- گذشتہ برس تین ہزار آٹھ سو تارکین وطن جو یورپ میں داخل ہونا چاہتے تھے بحیرہ روم میں ڈوب گئے تھے-