Aug ۲۹, ۲۰۱۹ ۲۲:۴۶ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی جانب سے جرمنی کو نظر انداز کرنے کے اسباب؟ اپنے دوست ممالک کے لئے ٹرمپ کا کیا ہے خطرناک منصوبہ؟ (پہلا حصہ)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمنی کے ہمسایہ ممالک کے دورے تو کر رہے ہیں لیکن جرمنی نہیں جا رہے ہیں اور ابھی حال ہی میں ایک عالمی فورم پر ٹرمپ نے جرمن چانسلر انگلا مرکل سے ہاتھ تک نہیں ملایا ۔ دونوں ممالک کے خراب ہوتے تعلقات کے حوالے سے یہ سوال پیدا ہونے لگا ہے کہ جرمنی اور امریکا کے کمزور ہوتے رشتوں کے دنیا کی سیاسب پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ؟

امریکی صدر نے یورپ کا دورہ کیا اور جی-7 کے ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے فرانس گئے۔  ٹرمپ بارہا جرمنی کے ہمسایہ ممالک کے دورے تو کر ہی رہے ہیں لیکن ان کا ابھی یا مستقبل قریب میں جرمنی جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ گزشتہ دو برسوں میں ٹرمپ اور انگلا مرکل نے جرمنی میں صرف ایک بار ہی ملاقات کی ہے۔ 2017 کے جی-20 سربراہی اجلاس کے دوران ہمبرگ میں ہوئی ملاقات کے علاوہ ٹرمپ اور مرکل کے درمیان ہوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ ان دو برسوں میں ٹرمپ کبھی برلن بھی نہیں گئے ۔

امریکا اور جرمنی جو دو دوست ملک تصور کئے جاتے ہیں ان کے درمیان بڑھتی دراڑ کے حوالے سے سوالات پیدا ہونے لگے ہیں ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے رشتوں میں آئی تلخی کے پیچھے ایک نہیں متعدد اسباب ہیں ۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق جرمنی کا دفاعی خرچ، ایران کے حوالے سے جرمنی کے موقف، روس کے نورڈ اسٹریم -2 گیس منصوبے کی حمایت اور امریکا کی جانب سے بڑے بنیادی منصوبوں میں شرکت کے لئے چین پر عائد پابندیوں کی مرکل کی جانب سے مخالف، یہ اہم مسائل ہیں جن کی وجہ سے مرکل اور ٹرمپ کے رشتوں میں تلخی پیدا ہوئی ہے۔

دوسری جانب سیاسی کشیدگی کے علاوہ دیکھا گیا ہے کہ ٹرمپ اور مرکل کے درمیان تعلقات اچھے نہیں رہے ہیں ۔ بین الاقوامی تعلقات کی جرمن کونسل میں امریکی ماہر جوزف برامل کہتے ہیں کہ جرمنی کے ساتھ تعلقات میں نشیب و فراز کے ساتھ گرین لینڈ کا فروخت سے انکار کے بعد ٹرمپ نے ستمبر میں مجوزہ ڈنمارک دورہ منسوخ کر دیا ۔ یہ ان کی تاجرانہ روش کی عکاسی ہے ۔ برامل کہتے ہیں کہ ٹرمپ اپنے آپ کو ایک باس کی طرح دیکھتے ہیں، وہ اپنا واضح ہدف اور مطالبےرکھتے ہیں، ان کے پورا ہونے یا نہ ہونے پر وہ دوسروں کو فائدے یا نقصانات کی شکل میں انعام یا سزا دیتے ہیں ۔

جاری...

ٹیگس