Oct ۰۹, ۲۰۱۹ ۰۷:۲۵ Asia/Tehran
  • اقوامِ متحدہ مالی بحران کا شکار

رکن ممالک کی جانب سے رقم جمع نہ کروانے پراقوامِ متحدہ سنگین مالی بحران سے دوچار ہو گئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوٹریس نے اقوام متحدہ کے تحت مالی معاملات دیکھنے والی ففتھ کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کے مالی حالات اس قدر دگرگوں ہیں کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس اس سال کی ابتدا میں ہنگامی بنیادوں پر کی گئی بجٹ کٹوتی کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔

اینتونیو گیوٹریس کا کہنا تھا کہ ادارہ اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، اس وقت پروگراموں کی منصوبہ بندی کے لیے بجٹ نہیں رہا، امن فوج کے لیے بھی رقم ختم ہوچکی ہے اور نومبر میں عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بھی رقم موجود نہیں ہے۔ انہوں نے تمام ایسے ممالک سے واجبات کی فوری ادائیگی کی درخواست بھی کی جنہوں نے 2019ء میں اپنے حصے کی رقم نہیں دی۔

واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کے کل اسٹاف (سیکریٹریٹ) کی تعداد 30 ہزار ہے اور اب بھی ادارے کو 230 ملین ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے، غیرضروری سفر اور ملاقاتوں کو بھی ختم کردیا گیا ہے تاکہ رقم بچائی جاسکے، 3 اکتوبر تک 193 رکن ممالک میں سے 128 نے اپنے سال 2019ء کے تمام واجبات ادا کردیئے تھے جبکہ کئی ممالک نے اب بھی رقم جمع نہیں کرائی۔

ٹیگس