پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے یا نکالنے کیلئے ایف اے ٹی ایف کا اجلاس
ایف اے ٹی ایف کا اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے جس میں پاکستانی وفد بھی موجود ہے۔
اگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستانی اقدامات کو ناکافی قرار دیا تو پھر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا اجلاس فرانس کے دارالحکومت پیرس میں آج سے شروع ہورہا ہے جس میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستانی وفد وہاں موجود ہے۔
اس اجلاس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کاجائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان کے اقدامات سے ایف اے ٹی ایف مطمئن ہوا تو اسے ’گرے لسٹ‘ سے خارج کرنے کی کارروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 18 اکتوبر تک جاری رہے گا‘ اس میں 205 ممالک کے نمائندے اور مختلف عالمی تنظیمیں شرکت کریں گی۔
ان اجلاسوں میں روس اور ترکی کے منی لانڈرنگ روکنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 29 اقدامات پر عملدرآمد کے لیے کہا ہوا ہے، جبکہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے مطابق پاکستان 20 اقدامات کرچُکا ہے۔ اور اگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستانی اقدامات کو ناکافی قرار دیا تو پھر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیاجائے گا۔