مغرب کا دوہرا معیار ۔ کارٹون
انسانی حقوق کے ٹھیکے داروں نے کبھی کوئی ٹھوس، موثر اور سنجیدہ اعتراض آج تک تسلط پسند ممالک پر نہیں کیا ہے، مگر مغربی تسلط کا شکار ممالک ہمیشہ انسانی حقوق کے ٹھیکے داروں کی نظروں میں گھومتے رہتے ہیں۔
یمن میں سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیت کو چار برس سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اسکے نتیجے میں دسیوں ہزار یمنی باشندے شہید جبکہ لاکھوں زخمی یا بے گھر ہو چکے ہیں...، فرانس میں بھی حکومت مخالف اعتراضات گزشتہ برس سے جاری ہیں اور انکی سرکوبی بڑی آب و تاب سے ہر ہفتے کی جاتی ہے...، امریکہ و برطانیہ بھی خود کو دنیا کا ٹھیکے دار سمجھتے ہوئے جب جہاں چاہے ہیں اپنی فوج اتار دیتے ہیں اور اگر فوج نہیں تو کم از کم اپنے ہتھیار ضرور بھیج دیتے ہیں تاکہ انکی اسلحہ ساز کمپنیاں اپنی حیات کو جاری رکھ سکیں، مگر آج تک ان ممالک پر انسانی حقوق کے ٹھیکے داروں نے کوئی ٹھوس، موثر اور سنجیدہ اعتراض نہیں کیا...، مگر اسلامی جمہوریہ ایران پر آئے دن ایسے ممالک کی جانب سے صدائے اعتراض بلند ہوتی ہے جو خود انسانی حقوق کی پامالی کے تعلق سے صف اول کے مجرم و ملزم شمار ہوتے ہیں۔