ٹرمپ کا دماغی توازن بگڑتا جارہا ہے، امریکی ماہرین نفسیات
امریکا میں تین سو پچاس ماہرین نفسیات اور ڈاکٹروں نے امریکی کانگریس کو صدر ٹرمپ کے دماغی توازن کی بابت خبردار کیا ہے۔
بزنس انسائیڈر میگزین کی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کے تین سو پچاس ماہرین نفسیات اور ڈاکٹروں نے ایک طومار پر دستخط کرکے امریکی کانگریس کو خبردار کیا ہے کہ تحریک مواخذے کے بارے میں تحقیقات کے دوران ٹرمپ کا دماغی توازن تیزی کے ساتھ بگڑ رہا ہے۔ ان ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ جوچیز ٹرمپ کو انتہائی خطرناک بنارہی ہے وہ ان کی حیثیت کو پہنچنے والا دھچکا ہے۔
ان ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنے خلاف کسی بھی طرح کی تنقید کو تحقیر اور تذلیل کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ان ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اس طرح کے احساس پر غلبہ پانے کے لئے سیخ پا ہوجاتے ہیں اور خود پسندی کے اسیر بن کر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہیں -
ان ڈاکٹروں اور ماہرین نفسیات نے اس طومار میں لکھا ہے کہ ٹرمپ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کی توانائی نہیں رکھتے بنابریں اس طرح کی صورتحال میں وہ دوسروں کو ذمہ دار قراردیتے ہیں اور ان ذرائع پر حملہ کرتے ہیں جن کے بارے میں وہ یہ تصور کرتے ہیں کہ ان کی ہی وجہ سے ان کی تذلیل ہوئی ہے۔