پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے: ٹرمپ کا انوکھا دعوی
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر امریکی صدر اور پاکستانی وزیر اعظم نے سائڈ لائن پر ملاقات کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیووس میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران ایک بار پھر 'مسئلہ کشمیر' کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔
باضابطہ ملاقات سے قبل میڈیا سے مشترکہ گفتگو کے دوران عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں قیام امن، طالبان اور حکومت کے معاملات کا مذاکرات سے حل چاہتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ ہندوستان کے ساتھ اختلافات ہیں اور امید ہے کہ امریکا اس معاملے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا کیونکہ ہندوستان کے ساتھ معاملات کو کوئی دوسرا ملک حل نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے دعوی کیا کہ عمران خان انکے دوست ہیں اور ان سے دوبارہ ملاقات پر انہیں خوشی ہوئی ہے۔ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں اور دونوں ممالک اس سے پہلے اتنے قریب کبھی نہیں تھے جتنے اب ہیں۔
ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کی جانب بھی اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور وہ اس معاملے میں بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے کی بات ایسے میں کہی ہے کہ اب بھی امریکہ پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر رہا ہے اور پاکستانی عوام اور اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتا ہے اور امریکہ پاکستان کے ساتھ دوستی کے لبادے میں دشمنی کر رہا ہے۔