امریکی وزیر خارجہ کی ایران کےخلاف پھر ہرزہ سرائی
امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیو نے تہران کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں مائک پومپیو نے دعوی کیا کہ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسی نتیجہ خیز ثابت ہورہی ہے اور اس کے نتیجے میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرانے کی غرض سے عالمی اتحاد قائم ہوگیا ہے۔
مائک پومپیو، اتنی بڑی مبالغہ آرائی کے باوجود، اپنے زعم میں ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کی امریکی پالیسی کے کسی ایک بھی گوشے کی نشاندھی کرنے سے قاصر رہے۔ البتہ مائک پومپیو کے دعوے کے مطابق ایران کے خلاف استعمال کے لیے پراکسیز کے بجٹ میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہونے والے بلووں کو ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسی کا براہ راست نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے علاقے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے والی ایران کی طاقت میں کمی واقع ہوئی ہے۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک مداخلت پسندانہ بیان میں ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہونے والے محدود مظاہروں کے دوران جلاؤ گھیراؤ کرنے والے مٹھی بھرشرپسندوں کی حمایت کی تھی۔