عراق میں فوجی موجودگی کے لئے ٹیکس دہندگان پر بھاری بوجھ
امریکی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ عراق جنگ کا خرچہ تقریبا دو ٹریلین ڈالر ہے اور اس طرح سے ہر ٹیکس دہندگان پر تقریبا آٹھ ہزار ڈالر کا خرجہ آتا ہے جو امریکا کے قومی قرضے کے 9 فیصد برابر سمجھا جاتا ہے۔
نیوز ویک جریدے نے جنگی منصوبے کے خرچے نامی رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ عراق میں آپریشن والے علاقوں کے لئے فیڈرل حکومت نے 1922 ارب ڈالر کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 11 ستمبر کے واقعے کے بعد براہ راست جنگ کے خرچے کے لئے 444 ارب ڈالر کا خرچ مخصوص کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر آج تمام جنگوں کے خرچے روک دیئے جائیں تو موجودہ جنگوں کا قرضہ 2025 تک 6.5 ٹریلین ڈالر تک بڑھ جائے گا۔
جنگی منصوبے کے خرچے نامی رپورٹ کی بنیاد پر امریکی حکومت نے جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی میں 18 سال کی جنگ کے دوران فوجی خرچے کو پورا کرنے کے لئے قرض لیا تھا۔