امریکہ نے اپنے اتحادی جنوبی کوریا کو بھی دھمکانا شروع کردیا
امریکہ نے پہلی بار کھلے بندھوں جنوبی کوریا کو فوجی اخراجات کی ادائیگی کے متعلق متنبہ کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی یون ہاپ کے مطابق امریکہ نے اپنے اتحادی جنوبی کوریا کو پہلی بار کھلی دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اپنے یہاں تعینات امریکی فوجیوں کے اخراجات میں اضافہ نہ کیا تو کورین مزدروں سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کی جائےگی۔
کہا جارہا ہے کہ اس وقت تقریبا نو ہزار کورین شہری اپنے ملک میں قائم امریکی فوجی اڈوں میں خدمات کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں اور واشنگٹن اور سیول کے درمیان اس معاملے میں اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں انہیں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان پچھلے چند ماہ کے دوران اس معاملے کے حل کے لیے مذاکرت کے کئی دور ہوچکے ہیں تاہم ان کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے۔
امریکہ جنوبی کوریا میں تعینات اپنے آٹھائیس ہزار پانچ سو فوجیوں کے اخراجات آٹھ سو نوے ملین ڈالر سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالر کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے جسے جنوبی کوریا پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔ جنوبی کوریا نے امریکی مطالبہ کو ناجائز قرار دیتے ہوئے امریکی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔