ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس پر عالمی سطح پر ریڈ الرٹ جاری کردیا
عالمی ادارہ صحت نے عالمی سطح پر کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کو ریڈالرٹ کے طور پر اعلان کردیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسوس نے ایک پریس کانفرنس میں عالمی سطح پر کرونا وائرس کی وبا کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہا کہ پچھلے چند دنیا کے مختلف ملکوں میں کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ تشویش کا باعث ہے - ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے سبھی ملکوں کے تعاون کی اپیل کی ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا دشمن اس وقت خود کرونا نہیں ہے بلکہ خوف اور افواہ ہے -
دوسری طرف یورپ میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے بعد اس وبا پر برطانوی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کو ملتوی کرنےکے فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے - پروگرام کے مطابق برطانیہ اور یورپ میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد جمعہ کو برطانوی وزیراعظم جانسن کی صدارت میں برطانوی کا بینہ کا اجلاس ہونے والا تھا لیکن اس کو پیر تک ملتوی کردیا گیا - برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم بوریس جانسن سیلاب اور کرونا سے متعلق واقعات اور صورتحال کا پیرتک جائزہ لیں گے -
اس درمیان یورپ میں کرونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیلتا جارہا ہے اور اس کا سب سے زیادہ اثر اٹلی میں دیکھنے کو ملا ہے - اطالوی حکومت نے جمعہ کی رات اعلان کیا کہ کرونا میں مرنے والوں کی تعداد اکیس ہوگئی ہے اطالوی حکومت کا کہنا ہے کہ اب تک آاٹھ سو اکیس افراد کرونا میں مبتلا ہوچکے ہیں -
یورپی ملکوں میں کرونا سے سب سے زیادہ مبتلا افراد اٹلی میں ہیں اور یورپ میں سب سے زیادہ ہلاکتیں بھی اٹلی میں ہوئی ہیں -
اطالوی حکام نے ملک کے کئی شہروں کو قرنطینہ کردیا ہے اس وقت اٹلی کے شمالی شہروں کے سبھی اسکول کالج یونیورسٹیاں اور سینیما بند ہیں۔
دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بھی تینتیس افراد کرونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں - کیلی فورنیا کے گورنر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے آٹھ ہزار چارسو افراد ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں - اس سے پہلے بدھ کو اعلان کیا گیا تھا کہ امریکا میں کرونا وائرس میں انسٹھ افراد مبتلا ہوچکے ہیں