فرانس، کورونا کا خوف اور پولیس کا تشدد بھی مظاہرین کو نہ روک سکا
کورونا کے خوف اور پولیس تشدد کے باوجود فرانس کے مختلف شہروں میں یلو جیکٹ مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کے مخالفین نے اجتماعات اور دھرنوں پر پابندی کے باوجود سنیچر کو بھی اپنے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا ۔
مظاہروں کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر میکرون ، وائرس کورونا جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
سنیچر کو شہر لیون میں ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کے گولوں اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔
فرانس میں کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ عروج پر ہونے والے باوجود یلوجیکٹ تحریک کے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب تک چھے سو سے زیادہ افراد کورونا کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ بارہ افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ سترہ نومبر دوہزار اٹھارہ سے مسلسل جاری ہے ۔ مظاہروں کے دوران پولیس کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں بھی اب تک بارہ افراد ہلاک اور دس ہزار سے زیادہ زخمی یا زیرحراست ہیں جو اپنے مطالبات پورے ہونے تک مظاہرے جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔