چین اور ایران میں مہار ہو رہا ہے کورونائی شیطان
چین کے قومی کمیشن برائے صحت نے اعلان کیا ہے کہ کورونا میں مبتلا افراد کی تعداد میں تیز رفتار کمی کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران میں بھی کورونا کے خلاف کامیاب مہم کے سبب اس بیماری میں مبتلا افراد کے صحتیاب ہونے والوں کے تناسب میں روز افزوں اضافے کا عمل بھی تیز ہو رہا ہے۔
ارنا کے مطابق چین کے قومی کمیشن برائے صحت نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چین میں کورونا وائرس سے صرف تیئیس افراد کی موت ہوئی ہے جن کا تعلق صوبہ ہوبی سے تھا۔
چین کے قومی کمیشن برائے صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کورونا وائرس کے صرف چالیس نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے چھتیس افراد کا تعلق صوبہ ہوبی سے اور چار کا تعلق گانسو سے ہے ۔
اس کمیشن نے موصولہ رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ گزشتہ دو دن میں صوبۂ ہوبی کو چھوڑ کے دیگر صوبوں میں کورونا وائرس میں مبتلا اور اس سے مرنے والوں کی تعداد صفر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چـین کے صوبہ ہوبی کو ہی کورونا وائرس شروع ہونے کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
اس درمیان ایران میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کے تناسب میں روز افزوں اضافے کی نشاندھی ہوتی ہے۔ ایرانی وزارت صحت نے اتوار کی شام اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس میں مبتلا چھے ہزار پانچ سو چھیاسٹھ افراد میں سے دو ہزار ایک سو چونتیس افراد مکمل طور پر صحیتاب ہونے کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج ہوکے اپنے گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد ایک سو چورانوے بتائی گئی تھی۔
ایران کے اسٹم سلز کے شعبے سے وابستہ دو کمپنیوں نے کورونا وائرس کی دوائیں تیار کرلی ہیں جن کے ٹیسٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی دو دیگر دوا ساز کمپنیوں نے، دو ایسی ہر بل دوائیں بنائی ہیں جو گلے اور ناک کو ہر قسم کے وائرس سے محفوظ بنانے میں مدد کرتی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ان دونوں دواؤں کے ضروری ٹیسٹ کے مراحل پانچ مارچ سے شروع ہوگئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کورونا وائرس منھ، ناک اور آنکھوں کے راستے حلق میں پہنچتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں پر حملہ آور ہوتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ایران کے شعبہ اسٹم سلز سے وابستہ کمپنیاں کورونا وائرس کی تشخیص کی کٹ تیار کرچکی ہیں۔
دوسری جانب خلیج فارس کے عرب ملکوں میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کی رپورٹیں سامنے آ رہی ہیں ۔ اس درمیان سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کے اسکولوں، کالجوں دینی مدرسوں اور یونیورسٹیوں سمیت سبھی تعلیمی اداروں اور مسجدوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے اتوار کی رات اعلان کیا کہ ملک کے سبھی تعلیمی ادارے پیر سے تا اطلاع ثانوی بند رہیں گے اور طلبہ کے لئے آن لائن تعلیم کا انتظام کیا جائے گا۔ سعودی حکومت نے مساجد میں قرآن کی کلاسوں کو بھی تا اطلاع ثانوی بند کردیا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت نے بھی ایک ہزار سے زائد فوجیوں کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے خدشے کے باعث قرنطینہ میں ڈال دیا ہے۔ صیہونی حکومت نے پچاس ہزار سے اسّی ہزار تک گھروں کو بھی قرنطینہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر یورپ میں کورونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی اٹلی میں مچائی ہے جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں ایک سو تینتیس اموات کے بعد کورونا بیماری سے مرنے والوں کی تعداد تین سو چھیاسٹھ سے تجاوز کرگئی ہے ۔ چین کے بعد کورونا وائرس میں مبتلا اور اس سے مرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد اٹلی میں ہی درج کی گئی ہے۔
اس درمیان فرانس کی وزارت صحت نے اتوار کی رات ، صدر امانوئل میکرون کی صدارت میں ہنگامی اجلاس کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد کے اجتماع اور مظاہروں پر پابندی کا اعلان کردیا ہے۔ فرانس میں اب تک انیس افراد کورونا وائرس کے سبب جان دے چکے ہیں ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق فرانس میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد ایک ہزار ایک سو چھبیس سے تجاوز کر چکی ہے۔ یورپ میں اٹلی کے بعد کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی سب سے زیادہ تعداد فرانس میں ہی ہے۔
ادھر امریکا میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد تقریبا پانچ سو اور مرنے والوں کی تعداد اکیس سے زیادہ بتائی گئی ہے۔