ڈبلیو ايج او کا انتباہ، لاک ڈاؤن کے بعد پھر تیزی سے پھیل سکتا ہے کورونا
کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ممالک کے سامنے یہ بھی تشویش ہے کہ جب وہ شہروں اور قصبوں کا لاک ڈاون ختم کریں گے تو کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت نے یہ اطلاع دی ہے۔ ادارے نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ کورونا وائرس کا ویکسین بنانے میں کم از کم ایک سال کا وقت لگے گا۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر مائیک ریان نے کہا ہے کہ اگر ہم ابھی مضبوط پبلک ہیلتھ کیئر پر تو توجہ نہیں دیتے تو جیسے ہی لاک ڈاؤن اور پابندیاں ختم ہوں گی، اس بات کی تشویش پیدا ہو جائے گی کہ یہ بیماری پھر سے پھیل جائے۔
ریان نے جو ادارے میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ کے طور پر کام کر چکے ہیں، یہ بھی کہا کہ ہر شخص کا ٹیسٹ ضروری نہیں ہے بلکہ ہمیں سرگرم طریقے سے ان کیسز کو تلاش کرنا ہے جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں، ہمیں جتنے بھی مشکوک ہیں، ان سب کا ٹیسٹ کرنا ہوگا۔
ریان نے کہا کہ ہمیں ان افراد کے ٹیسٹ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی جو کورونا کے مشکوک متاثر ہیں۔
ریان نے کہا کہ ہمیں چین، جنوبی کوریا اور سنگاپور کی مثال سامنے رکھنی چاہئے جنہوں نے بڑی کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس کے بحران کو کنٹرول کیا ہے۔