Dec ۰۲, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۰ Asia/Tehran
  • غزہ پٹی میں طبی وسائل اور دواؤں کی شدید قلت: فلسطین کی وزارت صحت

غزہ پٹی میں فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے کو طبی وسائل اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق  غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ پٹی میڈیکل المیے کا شکار ہے کیونکہ اس علاقے میں چوّن فی صد بنیادی دوائیں موجود ہی نہیں ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے سربراہ منیر البرش نے کہا کہ غزہ میں ہنگامی حالت میں استعمال ہونے والی چالیس فی صد دوائیں ختم ہوچکی ہیں جبکہ اکھتر فی صد میڈیکل ساز و سامان بھی باقی نہیں بچا ہے۔

شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منیر البرش نے مزید کہا کہ غزہ پٹی میں باقی ماندہ ادویات جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اس علاقے کی صرف ایک مہینے کی ضروریات پوری کریں گی۔

غزہ میں دواؤں کی شدید قلت

 

انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے العریش کے علاقے میں میڈیکل سامان کے تین ہزار ٹرک تیار کر رکھے ہیں لیکن قابضین اس امدادی قافلے کو داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔

غزہ پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے سربراہ نے اس سے قبل اس علاقے کے میڈیکل سسٹم پر صیہونی حکومت کے شدید محاصرے سے پردہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ قابضین، نئے موبائل اور لگزری سامان کو تو داخلے کی اجازت دے رہے ہیں لیکن بیماروں، زخمیوں اور بچوں کی جان بچانے کے لئے ضروری میڈیکل سازوسامان کو بدستور روک رہے ہیں۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok

البرش نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے تقریبا تین سو پچاس قسم کی بنیادی غذائی اشیا پر پابندی لگا رکھی ہے اور اس کی جگہ معمولی غذائی اشیا کی اجازت دیتے ہیں جس سے بچوں اور بوڑھوں کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فلسطینی ذرائع اور بین الاقوامی اداروں کا کہنا ہے کہ میڈیکل مراکز پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے اور بڑے پیمانے پر طبی ڈھانچے کی تباہی غزہ میں نظام صحت کی مکمل نابودی اور ہزاروں مریضوں کی جان خطرے میں پڑنے کا باعث بنی ہے۔ 

 

ٹیگس