سلامتی کونسل نے کی یمن میں فوری جنگ بندی کی اپیل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس کی جانب سے یمن میں فوری جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کی۔
تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ڈومینیکن کے مستقل نمائندے اور سلامتی کونسل کے مرحلہ وار صدر خوزه سینگر ویسینگر" José Singer Weisinger نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس کی جانب سے یمن میں فوری جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو یمن میں جاری جنگ پر تشویش ہے اور متحارپ فریقوں کو جنگ کے بجائے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
ڈومینیکن کے مستقل نمائندے نے یمن پر سعودی فوجی اتحاد کے حملوں کی جانب اشارہ نہ کرتے ہوئے اس ملک میں متحارپ فریقوں سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے یمن میں فوری جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیں۔
دنیا میں کورونا وائرس کے پھیل جانے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے دنیا بھر میں جنگ بندی کی اپیل کی۔ اس وقت دنیا میں جاری جنگوں میں سے ایک یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت ہے کہ جو اس ملک میں انسانی المیہ کا باعث بن چکی ہے اور اب تک سعودی اتحاد کی جارحیت کی وجہ سے اس ملک کےحالات اس قدر بگڑ گئے ہیں کہ 24 ملین افراد میں سے 22 ملین کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی اور جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا -
پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔