امریکی صدر نے پھر دہرائے ایران مخالف کہنہ دعوے
Apr ۱۹, ۲۰۲۰ ۲۱:۳۵ Asia/Tehran
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف بے بنیاد دعوں کا اعادہ کرتے ہوئے، دعوی کیا ہے کہ ایران بقول ان کے پہلے سے بہت بدل چکا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ماضی کے دعووں کی تکرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران بقول ان کے امریکا سے گفتگو کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ امریکا کے سابق وزیر خارجہ جان کیری پر الزام لگایا کہ وہ نہیں چاہتے کہ تہران واشنگٹن کے ساتھ نیا سمجھوتہ کرے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ جب وہ وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تو ایران پورے مغربی ایشیا کو اپنے تسلط میں لے رہا تھا ، لیکن اب بقول ان کے ایران صرف یہ چاہتا ہے کہ زندہ رہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی ٹیم کے بعض دیگر افراد اس سے پہلے بھی عراق اور شام میں امریکی دہشتگردوں کی مجرمانہ کارروائیوں، اور دہشت گرد گروہوں کی واشنگٹن کی جانب سے بھرپور حمایت کا کوئی ذکر کئے بغیر ایران اور استقامتی محاذ کے خلاف بارہا، دشمنانہ موقف کا اظہار کر چکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس پھیلنے کے باوجود ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی اقتصادی دہشت گردی جاری رکھی ہے۔ انھوں نے اپنی حکومت کی اس وحشیانہ دہشت گردی کے باوجود کمالِ بے شرمی کے ساتھ ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ انھوں نے ایرانی عوام کی مدد کی تجویز پیش کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسے عالم میں ایرانی عوام کی طبی امداد کے لئے اپنی آمادگی کا دعوی کیا ہے کہ انھوں نے کورونا پھیلنے کے باوجود ایران کے لئے دواؤں اور طبی وسائل کی سپلائی پر پابندی لگا رکھی ہے ۔
اس بات کا اعتراف کہ امریکی پابندیاں ایران کے لئے دواؤں اور طبی وسائل کی سپلائی میں رکاوٹ ہیں، بین الاقوامی تنظیموں کے علاوہ بعض امریکی حکام نے بھی کیا ہے۔
اس دوران ایران کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے بہانے، جنوبی کوریا کے بینک کی جانب سے کورونا ٹیسٹ کٹ کی خریداری کا سوئفٹ ٹرانزیکشن منسوخ ہو گیا ہے۔
ایرانی وزارت صحت کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر کیانوش جہانپور نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے بینک کی جانب سے ایران کی کورونا ٹیسٹ کٹ کی خریداری کے سوئفٹ کی منسوخی سے امریکی حکام کے اس دعوے کا جھوٹ ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ امریکی پابندیوں کا اطلاق دواؤں اور طبی آلات پر نہیں ہے۔
انھون نے بتایا کہ جنوبی کوریا کے بینک نے تحریری جواب دیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے پیش نظر یہ خریداری ممکن نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ ایران سمیت پوری دنیا میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد ترکی، روس، پاکستان، اور چین سمیت بہت سے ملکوں نے ایران کے خلاف امریکا کی غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکا کی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں میں دوائیں اور طبی آلات بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے کورونا کے مریضوں کے علاج میں ایران کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔