Apr ۲۲, ۲۰۲۰ ۲۲:۲۵ Asia/Tehran
  • فرانس، بے روزگاری میں اضافے سے حکومت پریشان

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے بہت سے ممالک میں صنعتیں تعطل کا شکار ہیں اور لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔

فرانس میں بھی پرائیویٹ سیکٹر یا نجی شعبے کی کمپنیوں کے ایک کروڑ سے زائد ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں۔

پرائیویٹ سیکٹر میں ہر دو میں سے ایک ملازم کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے تاہم ان بے روزگار ملازمین کو بحران کے اس دور میں حکومت کی جانب سے معاوضہ دیا جا رہا ہے۔  حکومت نے بدھ کے روز یہ اطلاع دی ہے۔

 فرانس کی محنت کشوں کی وزیر مورییل پینیکوڈ نے بی ایف ایم  ٹیلیویژن کو بتایا  کہ آج تک فرانس میں ایک کروڑ سے زیادہ ملازمین کو حکومت کی طرف سے تنخواہ دی جا رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تقریبا 8 لاکھ 20 ہزار ملازمین، یا یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہر دس میں سے چھ سے زیادہ افراد نے حکومت کے سماجی تحفظ کے پروگرام کے تحت درخواست دی ہے۔

واضح رہے کہ 17 مارچ کو جب فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے عام طور پر کاروبار بند کرنے اور ملک میں لوگوں کو گھر پر رہنے کی اجازت دینے کے حکم پر عمل درآمد کیا تھا تو انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ کسی بھی کمپنی کو دیوالیہ پن کے خطرہ میں نہیں چھوڑا جائے گا۔ صدر میکرون کی حکومت نے گزشتہ ہفتے اقتصادی ریلیف پیکیج میں 110 ارب یورو کا اضافہ کیا تھا۔

ٹیگس