سلامتی کونسل میں امریکہ کی خودسری
امریکہ نے کورونا وائرس کے مقابلے کے معاملے پر سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والے قرار داد پر رائے شماری رکوا دی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکہ نے کورونا وائرس کے مقابلے کی غرض سے تیونس اور فرانس کی تیار کردہ قرارداد کے متن پر رائے شماری نہیں ہونے دی۔ ذرائع کے مطابق امریکہ نے کوئی وجہ بتائے بغیر سلامتی کونسل میں رائے شماری کے عمل میں رخنہ ڈال دیا۔ بعض سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے بارے میں امریکہ اور چین کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کے پیش نظر ایسی کسی بھی قرار داد کا پاس ہونا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
امریکہ اور چین دونوں سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور ویٹو کے حق کے مالک ہیں۔ اس سے پہلے فرانس اور تیونس نے سلامتی کونسل سے اپیل کی تھی کہ وہ کورونا وائرس کے وحشتناک پھیلاؤ کے پیش نظر دنیا بھر میں جاری جنگوں اور تنازعات کے فوری خاتمے کی قرارداد منظور کرے۔ دنیا کے بعض دیگر ملکوں نے بھی سلامتی کونسل سے ایسی قرارداد جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت پر چین کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس عالمی ادارے کے فنڈز روک دئے ہیں۔