امریکا، نسل پرستی کے خلاف مظاہرے جاری، 10 ہزار گرفتار
Jun ۰۴, ۲۰۲۰ ۲۲:۴۷ Asia/Tehran
امریکا میں پولیس کے ہاتھوں تشدد کا شکار سیاہ فام نوجوان کے بہیمانہ قتل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور پولیس اب تک 10 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔
ہمارے نمائند کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے خلاف ہونے والے مظاہرے مختلف ریاستوں اور شہروں تک پھیل گئے ہیں اور امریکا کے مختلف شہروں من جملہ لاس اینجلس اور نیویارک سے ہزاوں کی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 25 مئی کو منی سوٹا میں 46 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو اب تک جاری ہے۔
امریکا میں نسلی امتیاز کے خلاف ہونے والے مظاہرے سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے یورپ کے مختلف شہروں میں ہونے لگے ہیں۔