امریکہ میں سیاہ فام باشندے کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری
امریکہ میں سیاہ فام باشندے کے بہیمانہ قتل کے خلاف امریکہ سمیت دوسرے ممالک میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام باشندے کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور بلجیئم اور نیویارک کے عوام نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے امریکی پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئیڈ کے قتل کی مذمت کی اور امریکی صدر ٹرمپ، انتظامیہ اور امریکی پولیس کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
اُدھر واشنگٹن کے میئر موریل باؤزر نے امریکی صدر کے ٹوئٹ کے جواب میں کہا ہے کہ صدر خود ہی نالائق ہیں اور اپنی نالائقی چھپانے کے لیے دوسروں کو نالائق قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ موریل باؤزر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نیشنل گارڈ کے دستوں اور فوج تعنیات کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس جانے والی مرکزی شاہراہ کا نام تبدیل کرکے، بلیک لائف میٹر رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن سٹی سے فوج کو فوری طور پر ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے ہے کہ ریاست منے سوٹا کے شہر منیاپولس سمیت امریکہ کے درجنوں شہروں میں پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف کئی روز سے مظاہرے کیے جارہے ہیں۔گزشتہ دنوں ایک سفید فام امریکی پولیس اہلکار نے منیاپولس شہر میں ایک سیاہ فام امریکی شہری کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد امریکہ بھر میں غم و غصے کے لہر دوڑ گئی اور متعدد شہروں میں پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے لیے پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے جو تا حال جاری ہیں۔