امریکہ و چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد گذشتہ تین برسوں میں پہلی بار امریکی بحری بیڑے بحر ہند اور بحر الکاہل میں گشت کرتے دکھائی دے رہے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام پر بیجنگ میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔
چینی اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ کی رپورٹ کے مطابق چینی سمندروں کی طرف امریکی بحری جنگی جہازوں اور بیڑوں کی اس قسم کی نقل و حرکت کا گذشتہ تین برسوں میں کوئی ریکارڈ نہیں ملتا اور امریکہ کا یہ اقدام علاقے کے لئے برے نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکہ اور چین کے درمیان کورونا وائرس کے علاوہ ہانگ کانگ اور مختلف دیگر سیاسی، اقتصادی اور تجارتی مسائل اور اسی طرح طلبا سے متعلق مسائل کو لے کر کشیدگی بدستور بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ چین نے اب تک کئی بار بیانات جاری کر کے امریکہ کو اس سلسلے میں خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ ایسی آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے جو خود اسے بھی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
چین مخالف امریکہ کی فوجی نقل و حرکت ایسے وقت میں جاری ہے کہ واشنگٹن نے ہانگ کانگ کے بارے میں چین کی پارلیمنٹ کے سیکورٹی بل اور بحیرہ چین میں بیجنگ کی فوجی نقل و حرکت پر سخت اعتراض کیا ہے۔