Jun ۱۵, ۲۰۲۰ ۰۷:۵۱ Asia/Tehran

امریکی پولیس کی دہشت گردی نے اس بار لاطینی امریکی نژاد شہری کی جان لے لی۔

امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس بار امریکی پولیس کی نئی کرتوت سامنے آئی ہے۔ آئے دن سیاہ فاموں کے خلاف امریکی پولیس کے ذریعہ روا رکھے گئے ظلم و تشدد کی ویڈیوز سامنے آتی رہتی ہیں، اس بار امریکی پولیس کی وحشیگری کا نیا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں لاطینی نژاد شہری کو امریکی پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا ہے۔ انسانی حقوق اور مساوات کے کھوکلے نعرے لگانے والے امریکا کی قلعی دنیا کے سامنے کھل گئی ہے۔

سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں جن کا دائرہ امریکہ کی سبھی پچاس ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ہے۔

ٹیگس