شمالی کوریا کے خلاف امریکی پابندیوں میں توسیع
امریکی صدر نے شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل پروگرام کے بارے میں پچھلی حکومت کے جاری کردہ آرڈینیس میں ایک سال کی توسیع کے احکامات جاری کیے ہیں جس میں شمالی کوریا کے ایٹمی اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی، امریکی دباؤ کے تحت شمالی کوریا کے بین البراعظمی میزائیلوں کے تجربات کو بہانہ بنا کر پیانگ یانگ کے خلاف کئی بار پابندیاں عائد کرچکی ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں میں دیگر ملکوں میں کام کرنے والے شمالی کوریا کے محنت کشوں کے اخراج اور اسے تیل فروخت نہ کرنے کے علاوہ شمالی کوریا میں تیار ہونے والی غذائی اشیا اور مشینریوں کی برآمدات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
البتہ امریکہ اور شمالی کوریا کے سربراہوں نے دو ہزار اٹھارہ کے سنگاپور اجلاس کے دوران ایک مبھم سمجھوتے پر دستخط کیے تھے جس میں ایٹمی پروگرام رول بیک کرنے کے بدلے پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم اس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔ بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان نے دونوں کوریاؤں کی سرحد پر ایک دوسرے سے ملاقات کی تھی جو واشنگٹن کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کی بنا پر ناکام ہوگئی تھی۔