امریکا اور چین کے درمیان میڈیا وار تیز، جوابی کاروائی کی چین کی دھمکی
امریکا کی جانب سے چین کے مزید چار میڈیا اداروں کو غیر ملکی مشنز کی فہرست میں شامل کئے جانے کے بعد چین نے بھی انتقامی کاروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
امریکا نے چین کی حکومت اور حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی سے تعلق ہونے کی وجہ سے چین کے مزید چار اداروں کو غیر ملکی مشنز کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جھاو لیجین نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس قدم کو امریکا کی جانب سے چینی میڈیا کی واضح سیاسی سرکوبی کا ایک نمونہ قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے امریکا پر ان کی رپورٹنگ میں مداخلت ہوگي اور یہ میڈیا کی آزادی کے امریکی دعوے کے ساتھ خیانت ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا سے سرد جنگ کی ذہنیت اور فکری اندازوں کے خاتمے کی اپیل کرتے ہیں اور فوری طور پر اس غلط سنت کو روکنے اور اسے صحیح کرنے کی درخواست کرتے ہیں جس سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی انتظامیہ نے کوئی جوابی کاروائی نہیں کی تو چین مناسب جواب ضرور دے گا۔
واضح رہے کہ فروری میں امریکا نے چین کے پانچ میڈیا اداروں کو غیر ملکی مشن کی فہرست میں رکھا تھا۔ اس طرح چین کے مجموعی طور پر 9 میڈیا اداروں کو غیر ملکی مشن کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
امریکا نے پیر کے روز چائنا سینٹرل ٹیلیویژن، چائنا نیوز سروس، دا پیپلز ڈیلی اور گلوبل ٹائمز کو غیر ملکی مشن کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔