Jun ۳۰, ۲۰۲۰ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • بحرین میں سیاسی کارکنوں کی سزائے موت رکوانے کے لیے برطانوی پارلیمینٹ میں اٹھی آواز

برطانوی ہاوس آف لارڈ کے ارکان نے بحرین میں دو سیاسی کارکنوں کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہاؤس آف لارڈ کے دس ارکان نے حکومت بحرین کے نام لکھے گئے ایک خط میں زھیر ابراہیم جاسم عبداللہ اور حسین عبداللہ خلیل راشد نامی سیاسی کارکنوں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے جبری اعترافات کی بنیاد پر سنائی جانے والی سزائے موت پر عملدرآمد سے گریز کیا جائے۔ خط پر دستخط کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ دو سال قبل اقوام متحدہ کے تین ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ مذکورہ سیاسی کارکنوں کی سزائے موت کا فیصلہ شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور ایذرسانی کی ممانعت کے عالمی کنویشن کے منافی ہے۔

برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے ارکان نے بحرین کی جیلوں میں بند آٹھ دیگر سیاسی کارکنوں کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے جنہیں پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت کی نمائشی عدالت نے گزشتہ ہفتے زھیر ابراہیم جاسم عبداللہ اور حسین عبداللہ خلیل راشد نامی سیاسی کارکنوں کو بے بنیاد الزامات اور جبری اعترافات کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی ہے۔

ٹیگس