Jul ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۳:۰۲ Asia/Tehran

امریکا میں سیاہ فاموں کے خلاف مظالم اور ان سے نسلی تعصب کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

بلیک لائیوز میٹر مظاہرے نہ صرف امریکا بلکہ یورپ کے کئی شہروں اور ملکوں میں منعقد ہو رہے ہیں۔ نسلی امتیاز اور سیاہ فاموں کے خلاف پولیس کے پرتشدد اقدامات کے لئے مظاہروں میں شامل افراد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا راستہ روک لیا۔

سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں جن کا دائرہ امریکہ کی سبھی پچاس ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔ ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ہے۔

ٹیگس