امریکی جنگی بیڑے کی آگ بجھنے میں چار دن لگ گئے !
امریکہ کے چار سو سے زائد فائر فائیٹرز اور دسیوں ہیلی کاپٹرز اس آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔
آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ جو اپنے آپ کو سپر پاور کہتا اور سمجھتا ہے، 4 روز کی انتھک محنت کے بعد بہ مشکل سین ڈیاگو بندرگاہ پر بحری بیڑے میں لگنے والی آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوا۔
اتوار کو جنوب مغربی امریکا کی سین ڈیاگو بندرگاہ پر لنگر انداز جنگی بیڑے یو ایس ایس بونہوم رچرڈ میں نا معلوم وجوہات کی بنا پر دھماکہ ہوا جس کے بعد اُس میں آگ لگ گئی تھی۔ اس واقعے میں درجنوں امریکی زخمی ہوئے تھے اور امریکہ کے چار سو سے زائد فائر فائیٹرز اس آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔
فائر فائٹرز کے علاوہ متعدد امریکی ہیلی کاپٹروں نے بھی بارہ سو سے زائد مرتبہ اس بحری جنگی جہاز پر پانی کے اپنے ٹینک خالی کئے تاکہ کم از کم جہاز کے عرشے کو ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کو عرشے پر اتارا جا سکے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے نتیجے میں کم سے کم بحریہ کے پچاس اہلکار بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔
مذکورہ بحری بیڑے کے کمانڈروں نے اس حادثے کو ایک غمناک ترین حادثہ قرار دیا ہے۔ 1988 میں امریکی بحریہ میں شامل کئے جانے والے اس بحری جنگی جہاز کی لمبائی تقریبا 257 میٹر ہے جس میں لگ بھگ ایک ہزار افراد سرگرم عمل تھے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link