اسرائیلی عوام کا انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر احتجاج
اسرائیل کے عوام نے کورونا وائرس کی وبا اور کرپشن الزامات کے باعث وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی وزیراعظم اور ان کی حکومت کے خلاف تل ابیب میں رات بھر شدید احتجاج کیا گیا اور درجنوں اسرائیلی عوام نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر بدھ کو پارلیمنٹ کے راستے بند کردیے۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔
تل ابیب میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج اب ہر ہفتے کا معمول بن گیا ہے جہاں پولیس مظاہرین کے خلاف ہر گزرتے دن کے ساتھ سختی سے نمٹ رہی ہے۔
نیتن یاہو کو کرپشن اور مالی بد عنوانیوں کے الزامات کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود باوجود وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہنے کی وجہ سے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ انہیں کورونا وائرس کی آڑ میں غیرجمہوری طریقے استعمال کرنے اور ملک کو معاشی بحران کا شکار کرنے جیسے الزامات کا بھی سامنا ہے۔
چند روز قبل بھی مظاہرین نے ہجوم کی شکل میں یروشلم کی گلیوں سے نیتن یاہو کی رہائش گاہ اور پھر پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا تھا۔ مظاہرین اسرائیلی وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے تھے اور ان کے ہاتھ میں بینرز اور پلے کارڈ تھے جن پر نیتن یاہو کے خلاف نعرے درج تھے۔
کورونا وائرس کے باوجود حالیہ ہفتوں کے دوران تل ابیب میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے خلاف متعدد بار مظاہرے ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی ایک کورٹ نے اکیس نومبر کو مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دھی کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم پر باضابطہ طور پر فرد جرم بھی عائد کردی ہے۔
نیتن یاھو کو ملکی سودوں میں بدعنوانیوں کے چار بڑے مقدمات کا سامنا ہے جن کی مجموعی مالیت اربوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link