Jul ۲۵, ۲۰۲۰ ۲۰:۳۹ Asia/Tehran
  • چین کے خلاف امریکہ کی محاذ آرائی جاری

امریکی وزیر خارجہ نے چین کو رویہ تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کے لئے اپنےاتحادیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی حکام پر دباؤ بنائیں۔

فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائک پمپئو نے چین مخالف کیمپین جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو چاہئے کہ وہ چین کو رویہ تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کے لئے اس ملک کی حکمراں جماعت پر دباؤ ڈالیں۔

مائک پمپئو نے چین کے ساتھ اشتراک عمل کا سلسلہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور بقول ان کے غیرمنصفانہ تجارتی طریقوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور امریکی معاشرے میں اثر و رسوخ پیدا کرنے کے لئے چین کے طریقۂ کار کے خلاف اپنے تکراری الزامات کو دہرایا۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کی فوج پہلے کی نسبت زیادہ طاقتور اور خطرناک ہو گئی ہے اور اسے اس ملک کے بارے میں زیادہ مناسب رویہ اختیار کرنا چاہئے۔ مائک پمپئو نے دنیا کے نام نہاد آزاد ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ چین کے خلاف متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی پیدا کرنے والے یہ اقدامات نہ صرف بیجنگ - واشنگٹن تعلقات بلکہ بین الاقوامی نظام کو بھی سنگین نقصان پہنچا رہے ہیں۔

یہ بیانات ہیوسٹن میں چین کے قونصل خانے کے بند ہونے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ ہیوسٹن میں چین کا قونصل خانہ بند ہونے سے بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

 ہیوسٹن میں چین کے قونصل خانے کو بند کرنے کے امریکی حکومت کے اقدامات پر بیجنگ نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی اقدامات سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں اور چین و امریکہ کے درمیان سفارتی کوششوں کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔

دراین اثنا روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے چین کے خلاف ممالک کو متحد کرنے کی امریکی کوششوں کی مذمت کی ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارو وا نے امریکی وزیر خارجہ کے متنازعہ بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پمپئو کے حالیہ بیانات میں چینی قوم اور اس کے سیاسی و سماجی نظام نیز اقتدار اعلی کے سلسلے میں توہین آمیز اور گستاخانہ الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ماسکو کی جانب سے بیجنگ کی حمایت کا اعلام کرتے ہوئے کہا کہ روس نے چین کے خلاف اتحاد قائم کرنے کی ضرورت پر مبنی امریکی وزیر خارجہ کے بیانات کو ماسکو اور بیجنگ کے درمیان اختلاف ڈالنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔

زاخارووا نے مزید کہا کہ ماسکو دنیا میں امن و استحکام کے قیام میں ایک نہایت اہم عنصر کی حیثیت سے بیجنگ کے ساتھ اپنے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

8:ttps://chat.whatsapp.com/KXbwLMavcEmL5WvZZ7yEvB

ٹیگس