اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے خلاف احتجاج جاری
مقبوضہ فلسطین کے ہزاروں صیہونیوں نے گزشتہ شب بھی نتن یاہو کی مالی بد عنوانیوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔
آئی آر آئی بی نے ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تل ابیب کی بالفور اسٹریٹ پر واقع صیہونی وزیر اعظم کے گھر کے سامنے ہزاروں مظاہرین نے اکٹھا ہو کر بدعنوانیوں میں ملوث نتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر ’’نتن یاہو استعفیٰ دو‘‘ اور ’’نتن یاہو ہمارے لئے باعث شرم ہے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ پولیس نے اس موقع پر مظاہرین کو اپنے محاصرے میں لے لیا۔
واضح رہے کہ کئی ہفتوں سے تل ابیب میں صیہونی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور آئے دن نتن یاہو کے خلاف ایک بڑے مظاہرے کی خبر ذرائع ابلاغ کی سرخیوں میں آ جاتی ہے۔ مظاہروں کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں پر تشدد واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔ اب تک سیکڑوں افراد زخمی یا گرفتار ہو چکے ہیں۔
ایک صیہونی کورٹ نے اکیس نومبر کو، مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دھی کے الزامات کے تحت صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو پر باضابطہ فرد جرم بھی عائد کر دی ہے۔
نتن یاہو کو ریاستی سودوں میں بدعنوانیوں کے چار بڑے مقدمات کا سامنا ہے جن کی مجموعی مالیت کئی ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔