یورپ سے بھی سلامتی کونسل میں تبدیلی کا مطالبہ اٹھا
ایشیائی ممالک کی جانب سے سلامتی کونسل میں تبدیلی کرنے کے مطالبے کے بعد اب یورپ سے بھی اسی قسم کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔
اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے عالمی چیلنجوں اور صورتحال کے پیش نظراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
انجیلا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تبدیلیوں کی ضرورت ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ بعض رکن ممالک اس حوالے سے پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی سلامتی کونسل میں کوئی بھی ذمہ داری اٹھانے کے لئے تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمنی ، بیلجیم ، ڈومینیکن ریپبلک ، ایسٹونیہ ، انڈونیشیا ، نائجر ، جنوبی افریقہ ، تیونس ، ویتنام اور سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنس اس وقت یو این ایس سی کے غیر مستقل رکن ملک ہیں جبکہ روس ، چین ، فرانس ، امریکہ اور برطانیہ اس کے مستقل ممبرممالک ہیں اور ان کے پاس ویٹو کا حق بھی ہے۔