آرمینیا اور آذربائیجان کی کشیدگی پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
یوروپی ممالک کی درخواست پر آج منگل کے روز سلامتی کونسل میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق جرمنی اور فرانس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرہ باغ کے علاقے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین پرتشدد تنازعہ کے معاملہ پر تبادلہ خیال کرنے کی درخواست کی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع خطے میں جھڑپوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے جس میں بعض اطلاعات کے مطابق متعدد فوجیوں سمیت 23 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں تاہم آزاد ذرائع نے ابھی تک اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی تائید نہیں کی ہے۔
آرمینیا نے دعوی کیا ہے کہ آذربائیجان کی فوج کی جانب سے چلائی گئی گولی ایک خاتون اور ایک بچے کو لگی جس سے ان کی موت ہوگئی وہیں آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ ان کی فوج کو کافی نقصان پہنچا ہے ۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
دونوں ممالک کے درمیان حالات اس قدر بے قابو ہوگئے ہیں کہ آرمینیا نے آذربائیجان کے دو جنگی طیاروں اور 14 ڈرون کو مار گرانے اور کئی بکتر بندگاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے حالانکہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اس حوالے سے ابھی تک کچھ بھی نہیں کہا ہے ۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی جنگ کی سطح تک پہنچ گئی ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان نے اپنی اپنی سرحد پر ٹینک ، توپ اور جنگی طیارے تعینات کردئے ہیں ۔ اس درمیان آرمینیا نے ملک میں مارشل لا لاگو کرتے ہوئے اپنی افواج کو سرحد کی جانب کوچ کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے بعد ان ممالک کے وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونی گفتگو میں ان سے صبر و تحمل سے کام لینے اور فوری طور پر جنگ بندی اور عالمی قوانین کے دائرے میں مذاکرات کرنے کی اپیل کی۔