جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا میں جھڑپیں شدید ہوگئیں
ناگورنو- قرہ باغ علاقے میں آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
دنوں ہی ممالک مذاکرات کے لئے پڑنے والے دباؤ کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
دہائیوں قدیمی تنازع کے نتیجے میں اتوار کے روز جھڑپیں شروع ہوئی تھیں جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے پر جنگ کا آغاز کا الزام لگا رہے ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرہ باغ علاقے کے قریب واقع تتر شہر پر آرمینیا کی جانب سے فائرنگ کی جا رہی ہے جس سے عوامی مقامات کو نقصان پہنچا۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
آذربائیجان جمہوریہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آرمینیا کے حملوں میں اب تک 12 آذری ہلاک اور 35 زخمی ہو چکے ہیں۔
آرمینیا کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی فوج نے قرہ باغ علاقے میں حملہ کرکے کافی نقصان پہنچایا ہے۔ آذربائیجان جمہوریہ کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ملک کی فوج نے کم از کم 2700 آرمینیائی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔
آرمینیا نے آذربائیجان کے دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹ قراد دیا ہے۔