ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی مقبولیت کا گراف دن بدن بڑھتا جا رہا ہے
امریکہ میں صدارتی انتخابات جوں جوں قریب آتے جا رہے ہیں ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی مقبولیت کا گراف دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی اور سماجی تحقیقاتی مرکز«یو ایس سی دورنسایف» کے تازہ ترین سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو بائیڈن اپنے موجودہ حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے 12 فیصد آگے ہیں۔
اس سے قبل واشنگنٹن پوسٹ اور ای بی سی ٹیلی ویژن چینل کے تازہ ترین مشترکہ سروے رپورٹ کے نتائج میں جو بائیڈن موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 10 فیصد آگے تھے اور ان کی مقبولیت کا گراف دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کو امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہ نسبت زیادہ ووٹ حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے میں ٹرمپ کی ناقص کارکردگی اور ناکامی، سیاہ فاموں کی تحریک کے سلسلے میں ان کی متنازع پالیسیوں اور غیر منطقی بیانات کی وجہ سے آئندہ صدارتی انتخابات میں انہیں کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔