امریکی دباؤ اور سعودی لالچ کارگر، سوڈان بھی اسرائیل سے جا ملا
عرب امارات اور بحرین کے بعد امریکی دباو اور سعودی لالچ پر سوڈان نے بھی اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری پر اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے وہائٹ ہاوس میں کہا کہ سوڈان بھی اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری پرتیار ہو گیا ہے۔ در ایں اثناء امریکہ، اسرائیل اور سوڈان کی عبوری حکومت نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
دوسری جانب سوڈان کی سیاسی جماعتوں نے بیت المقدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی مذمت کی۔ سوڈان کی سیاسی جماعتوں المؤتمر اور البعث نے سوڈان کی عبوری حکومت کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلقات کی برقراری کے خلاف ایک متحدہ محاذ تشکیل دے رہے ہیں۔
ادھر سوڈان کے عوام نے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی مذمت کرتے ہوئے دارالحکومت خرطوم میں اسرائیلی وفد کی آمد پر شدید احتجاج کیا اور غاصب و طفل کش صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مسترد کر دیا۔
اخبار القدس العربی نے اطلاع دی ہے کہ سوڈانی جوانوں نے خرطوم کے جنوبی علاقے الصحافہ میں صیہونی حکومت کے ساتھ دوستی کے خلاف اپنے مظاہرے میں "کٹھ پتلی حکومت کو گرا دو" جیسے نعرے لگائے اور اسرائیلی جھنڈے نذر آتش کئے۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے اندر اعلی سطحی صیہونی وفد کی موجودگی کے موقع پر ہونے والے اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہرے کو دبانے کے لئے حکومتی فورسز نے براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص جان بحق اور 13 زخمی ہو گئے۔
صیہونی ریڈیو نے بھی اس حوالے سے کہا ہے کہ دونوں حکومتوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی زمین ہموار کرنے کے لئے اعلی سطحی اسرائیلی وفد بدھ کے روز سے سوڈان کے دورے پر ہے، جبکہ صیہونی وزیر برائے علاقائی تعاون نے بھی گزشتہ روز جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل ہی ایک اور عرب ملک بھی اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کر لے گا۔
دوسری طرف عرب میڈیا کے مطابق آل سعود قبیلے نے بھی سوڈان کو یہ وعدہ دے رکھا ہے کہ اگر وہ غاصب و طفل کش صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دے تو سوڈان کی جانب سے امریکہ کو ادا کیا جانے والا تاوان، سعودی عرب کی جانب سے ادا کر دیا جائے گا۔
سوڈان گزشتہ ایک سال سے اس کوشش میں تھا کہ اس کا نام امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکل جائے اور امریکہ اسے نام نہاد دہشتگردوں کی فہرست سے نکال دے۔
سوڈان پر اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری کیلئے امریکہ کا دباؤ ایسے میں جاری ہے کہ جب سوڈان کی مجمع فقہ اسلامی نے اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کو حرام قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 13 اگست کو اسرائیلک ے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی۔