پیسے کی لالچ پر پھسل گیا سوڈان
سوڈان کا کہنا ہے کہ امریکا نے اس سے مالی مدد کا وعدہ کیا ہے۔
سوڈان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا ہے کہ امریکا نے اس سے وعدہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے عوض میں اس کے قرضے کم ہو جائیں گے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سوڈان کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک بیان جاری کرکے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب نے سوڈان کی اقتصادی حالت کر بہتربنانے کا وعدہ کیا ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ امریکی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر سوڈان کا قرض کم کرانے کی کوشش کرے گی جبکہ تل ابیب نے بھی فوڈ سیکورٹی کے بارے میں سوڈان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
سوڈان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگلے ہفتوں میں سوڈان اور اسرائیل کے درمیان زراعت، تجارت، ہوائی جہاز اور ٹورسٹ جیسے متعدد شعبوں میں معاہدے ہوں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں جن موضوعات پر گفتگو ہوگی ان میں سب سے اہم زراعت کا مسئلہ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق آل سعود قبیلے نے بھی سوڈان کو یہ وعدہ دے رکھا ہے کہ اگر وہ غاصب و طفل کش صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دے تو سوڈان کی جانب سے امریکہ کو ادا کیا جانے والا تاوان، سعودی عرب کی جانب سے ادا کر دیا جائے گا۔
سوڈان گزشتہ ایک سال سے اس کوشش میں تھا کہ اس کا نام امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکل جائے اور امریکہ اسے نام نہاد دہشتگردوں کی فہرست سے نکال دے۔
سوڈان پر اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری کیلئے امریکہ کا دباؤ ایسے میں جاری ہے کہ جب سوڈان کی مجمع فقہ اسلامی نے اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کو حرام قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 13 اگست کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی۔