امریکی انتخابات، مضحکہ خیز بیانات اور بلیم گیم جاری
امریکا میں صدارتی الیکشن کے لئے دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم شباب پر ہے جس میں عوام کی بھلائی کے لئے کسی منشور یا مستقبل کے پروگرام کی تشریح کے بجائے " بلیم گیم" پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔ دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ نے عجیب وغریب بیان دینے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے چنانچہ انھوں نے ایک انتخابی مہم میں دعوی کیا ہے کہ ان کا چھوٹا بیٹا صرف پندرہ منٹ کے لئے کورونا میں مبتلا ہوا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوانیہ میں اپنے حامیوں سے خطاب میں اپنے اور اپنی بیوی کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا ذکر کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان کا چھوٹا بیٹا "بیرن ٹرمپ" صرف پندرہ منٹ کے لیے کورونا وائرس میں مبتلا ہوا تھا۔ٹرمپ نے یہ مضحکہ خیز بیان ایسے وقت میں دیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اپنے تحقیقاتی جائزوں میں بتایا ہے کہ بچوں اور نوجوانوں میں کورونا وائرس کی علامات اکثر ظاہر نہیں ہوتیں اور وہ معاشرے کے دیگر افراد کو کورونا وائرس کی منتقلی کا آسان ذریعہ ہوتے ہیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے صدر ٹرمپ کی حد درجہ لاپرواہی کو دیکھتے ہوئے واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے خبردار کیا ہے کہ فروری دوہزار اکیس تک امریکہ میں کورونا وائرس سے پانچ لاکھ سے زائد افراد کی موت واقع ہوسکتی ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں کلیدی سمجھی جانے والی ریاست فلوریڈا میں کئی ہزار ووٹ منسوخ کردیے گئے ہیں جس پر ڈیموکریٹ پارٹی نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ریاسی حکام نے بتایا ہے کہ اب تک ڈالے گئے چونسٹھ لاکھ ستائیس ہزار سے زائد ووٹوں میں سے پندرہ ہزار ووٹ منسوخ کردیئے گئے ہیں۔رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ منسوخ کیے گئے زیادہ تر ووٹ سیاہ فاموں یا لاطینی امریکی نژاد طبقے سے تعلق رکھنے والے والے نوجوانوں کے ہیں جن کی اکثریت ٹرمپ کے ڈیموکریٹ رقیب جو بائیڈن کی حامی ہے۔
درایں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں عوام کو ڈراتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتخابات میں ان کے رقیب جو بائیڈن کامیاب ہوگئے تو چین امریکہ کا مالک بن بیٹھے گا۔ٹرمپ نے الزام لگایا کہ جوبائیڈن انتہائی بدعنوان سیاستداں ہیں اور وہ امریکیوں کا روزگار چین منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن کا خاندان چین کی کمیونسٹ پارٹی سے لاکھوں ڈالر حاصل کرتا ہے۔ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر جوبائیڈن انتخابات جیت گئے تو پھر چین امریکہ کا مالک بن جائے گا۔
اس سے پہلے جوبائیڈن نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے چینی بینک میں اکاونٹ ہیں اور وہ چینی حکومت کو ٹیکس بھی ادا کرتے رہے ہیں۔امریکہ میں صدارتی انتخابات کے موقع پر ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور دونوں ہی امیدوار عوام کی بھلائی کے لئے کسی منشور یا مستقبل کے پروگرام کی تشریح کے بجائے " بلیم گیم" پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔