نفرت کی آگ میں جل رہا ہے فرانس، الگ الگ واقعات میں 4 ہلاک، متعدد زخمی
فرانس میں الگ الگ واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
فرانس میں پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کی جانب سے اس کی حمایت کے خلاف پورے ملک میں کشیدگی پھیلی ہوئی ہے اور دو الگ الگ واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کی جانب سے اس کی حمایت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور سیکورٹی اہلکاروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترکی نے فرانس کے گرجا گھر میں ہونے والے چاقو کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس کے شہر نیس میں ایک حملہ آور نے چاقو کے وار کر کے ایک خاتون کا گلا کاٹنے کے علاوہ 2 افراد کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کردیا تھا۔
ادھر فرانس میں گرجا گھر میں حملے کو شہر کے میئر نے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے جبکہ فرانس کے صدر نے واقعے کو اسلامی دہشت گردی کا نام دیا ہے۔
فرانسیسی پولیس نے اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ رواں ماہ فرانس کے ایک اسکول میں ایک استاد نے آزادی اظہار رائے کے سبق کے دوران متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے 2006 میں شائع کردہ گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔
جس کے چند روز بعد ایک شخص نے مذکورہ استاد کا سر قلم کردیا تھا جسے پولیس نے جائے وقوع پر ہی گولی مار کر قتل کردیا تھا اور اس معاملے کو کسی دہشت گرد تنظیم سے منسلک کیا گیا تھا۔