Oct ۳۱, ۲۰۲۰ ۲۱:۱۱ Asia/Tehran
  • فرانس، لیون شہر کے چرچ کے قریب پھر فائرنگ

میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانس کے شہر لیون میں ایک چرچ کے قریب پھر سے فائرنگ کی اطلاع ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، فرانسیسی حکومت کے اسلام مخالف بیانات کے بعد پورے ملک میں بدامنی کا سلسلہ جاری ہے اور لیون شہر میں ایک چرچ کے قریب سنيچر کی شام کو فائرنگ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ لیون شہر میں سینٹ لزارہ روڈ پر واقع یونانیوں کے چرچ کے قریب پیش آیا جس کے دوران ایک شخص زخمی ہوا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر جمع ہوگئی جبکہ فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ واقعہ ایسی صورتحال میں پیش آیا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر پورے ملک میں ہنگامی سطح کا لیول بڑھا دیا ہے اور فرانس بھر میں سیکیورٹی فورسز کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کے روز فرانس کے نیس شہر میں ایک چرچ کے قریب دہشت گردوں کے حملے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ جمعہ کی شام دارالحکومت پیرس میں ایک شخص نے دو چاقوؤں سے ایک پولیس افسر پر حملہ کیا لیکن پولیس افسر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔

فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے کہا ہے کہ ملک حملوں کی زد پر ہے اور عوام کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے سے باز نہیں آنا چاہئے۔

فرانسیسی صدر نے رواں ماہ 23 اکتوبر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ فرانس آزادی اظہار پر یقین رکھتا ہے اور ’گستاخانہ خاکوں‘ کی اشاعت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

فرانسیسی صدر کے ایسے بیان کے بعد پاکستان، ترکی، ایران، ملیشیا، کویت اور سعودی عرب سمیت تقریبا دنیا کے تمام مسلم ممالک میں فرانس کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کیا گیا۔

فرانسیسی میگزین کے مکروہ عمل کی حکومت اور ملکی صدر کی جانب سے حمایت کے بعد ہی اقوام متحدہ نے ’گستاخانہ خاکوں‘ کے حوالے سے اظہار افسوس کرتے ہوئے برہمی کا بیان جاری کیا۔

ٹیگس