جرمنی، ملک میں خانہ جنگی کا ماحول بنانے کے لئے مسلمانوں پر حملوں کی سازش
جرمنی کے سرکاری حکام نے مسلمانوں کے خلاف سازش رچنے والے ایک انتہا پسند گینگ کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جرمنی کی پولیس نے ایسے 12 افراد کو گرفتار کئے جانے کا دعوی کیا ہے کہ جو مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف حملوں کے ذریعے ملک ميں خانہ جنگی کا ماحول پیدا کرنا چاہتے تھے۔
جرمنی کے ایک اعلی سیکورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ 12 افراد پر مشتمل اس گینگ کے اراکین حملوں کی پلاننگ کے مقصد سے ایک دوسرے کے ساتھ باقاعدگی سے ملاقاتیں کرتے تھے۔ بیان کے مطاق ان افراد نے ہتھیاروں کی خریداری کے لئے 50 ہزار یورو کی رقم مختص کی تھی۔
جرمنی کے جنوب مشرقی شہر اسٹٹ گارڈ کے پراسیکیوٹر کے مطابق یہ تمام ملزمان جرمن شہری ہیں، ان میں سے 11 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ ان کا ایک ساتھ مفرور ہے۔
ایک ملزم دوران حراست دم توڑ گیا ہے تاہم اس کی موت کی وجوہات نہیں بتائی گئیں ہیں۔
حالیہ چند برسوں کے دوران دائيں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہاپسندوں نے اقلیتوں یا ان کے طرفداروں پر متعدد جان لیوا حملے کئے ہیں ۔