ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، پینسیلوانیا عدالت نے دھاندلی کی درخواست خارج کی
ریاست پینسیلوانیا کے ہائی کورٹ نے امریکی صدر ٹرمپ کے انتخابی کمپین کی جانب سے کی گئی ریاست میں انتخابی دھاندلی کی اپیل کو خارج کر دیا ہے۔
ریاست پینسلوانیا ہائی کورٹ نے امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کے انتخابی کمپین کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس کے مبصرین یا سیلکٹڈ آبزرورس کو ووٹوں کی گنتی کے وقت موقع پرموجود رہنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہائی کورٹ کا کہا ہے کہ الیکشن حکام نے مبصرین کو قانون کے مطابق لازمی دسترسی فراہم کی ہے۔
ریاست پینسیلوانیا میں ٹرمپ کے انتخابی کمپین کا دعوی ہے کہ اس ریاست کے چھے لاکھ بیاسی ہزار چار سو اناسی پوسٹل ووٹوں کو خفیہ طریقے سے شمار کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی ذرائع ابلاغ منجملہ سی این این، فاکس نیوز، سی بی ایس، ایسوشی ایٹڈ پریس اور نیویارک ٹائمز نے اعلان کیا تھا کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن نے دوسو نوے الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے جیت حاصل کر لی ہے۔
اس کے بعد ٹرمپ نے ایک بیان جاری کر کے صدارتی انتخابات میں اپنے ڈیموکریٹس حریف کی کامیابی کو تسلیم نہ کرتے ہوئے بقول ان کے انتخابات میں زبردست دھاندلی کو روکنے کے لئے کورٹ سے رجوع کرنے کی بات کی تھی۔
دوسری جانب امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے اقلیتی لیڈر نے ملک کی منتخب حکومت کے ساتھ ٹرمپ حکومت کے تعاون نہ کرنے کے خطرناک نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اسے امریکیوں کی جان کے لئے خطرے سے تعبیر کیا۔ ہیل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق چک شومر نے اعلان کیا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم نہ کرنے اور اقتدار کی منتقلی انجام نہ دینے سے امریکی شہریوں کی جانوں کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔