Nov ۲۵, ۲۰۲۰ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran

فرانس کی پولیس نے پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملہ کر کے انہیں بری طرح مارا پیٹا۔

انسانی حقوق کی نام نہاد علمبردار فرانسیسی حکومت کے فوجیوں نے پناہ گزینوں پر بے تحاشہ آنسو گیس کے گولے فائر کئے اور انہیں بری طرح ہراساں کیا۔ 

فرانسیسی حکومت کا دعوی ہے کہ پولیس کی یہ کاروائی غیر قانونی پناہ گزینوں کے خلاف تھی تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانس کی حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اس طرح کی کاروائیاں کر رہی ہے۔ 

 رواں ماہ کے آغاز میں فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے فرانس کے سیکیولر 'بنیاد پرست اسلام' کے خلاف دفاع کے منصوبوں کی نقاب کشائی کی تھی اور اس دوران اسلام مخالف بیان بھی دیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ فرانسیسی ہفتہ وار میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر امانوئل میکرون نے کہا تھا کہ فرانس میں اظہار رائے کی آزادی ہے اور چارلی ہیبڈو کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے فیصلے پر وہ کوئی حکم نہیں دے سکتے۔

فرانسیسی حکومت کے اس اقدام پر پورے عالم اسلام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ 

 

ٹیگس