ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑنے پر خود کو تیار نہیں کر پا رہے
امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں دھاندلی ہونے کے اپنے دعوے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست وسکانسن میں جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے دو ہزار بیس کے صدارتی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق اپنے دعووں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ریاست وسکانسن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی غیر قانونی اور جعلی ووٹوں کا پتہ لگانے کے لئے ہی کی گئی ہے۔
انہوں نے ریاست وسکانسن میں جعلی ووٹوں کے انکشاف کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہونے والی دھاندلی سے متعلق ثبوت و دستاویزات جمع کئے جا رہے ہیں تاکہ قانونی کاروائی کے بارے میں دوبارہ اپیل دائر کی جا سکے۔
اس سے قبل ریاست پینسلوانیا کی عدالت عالیہ نے اس ریاست کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بارے میں ٹرمپ کے وکلا کی ٹیم اور ریپبلکن پارٹی کی اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ کے مقابلے میں ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے اسّی فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر کے امریکہ کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
امریکہ کے انسٹھویں صدارتی انتخابات تین نومبر دو ہزار بیس کو ہوئے تھے جن کے اعلان شدہ نتائج کے مطابق جوبائیڈن نے تین سو چھے الیکٹورل ووٹ حاصل کئے ہیں اور وہ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
ان کے مقابلے میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور موجودہ صدر ٹرمپ نے کل دو سو بتیس الیکٹورل ووٹ حاصل کئے ہیں۔
صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور انہوں نے کئی ریاستوں میں انتخابات میں دھاندلی کا دعوی کرتے ہوئے اپیل بھی دائر کی ہے جبکہ کئی ریاستوں میں ان کی اس اپیل کو مسترد کیا جا چکا ہے۔