Dec ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۵:۴۰ Asia/Tehran
  •  ٹرمپ کا انتخابات میں دھاندلی کا پھر دعوی، اٹارنی جنرل کا انکار

امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر حالیہ صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا دعوی کیا ہے۔ دوسری جانب امریکی اٹارنی جنرل ویلیم بار نے انتخابات کے دھاندلی کے دعووں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔

ایران کے یوتھ جرنسلٹ کلب وائی جے سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل ویلیم بار کے بیان کا جواب دیتے ہوئے، جس میں انہوں نے حالیہ صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے دعووں کو مسترد کردیا ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنے بڑے پیمانے پر انتخابات میں دھاندلی کبھی نہیں ہوئی۔ صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے کچھ نہیں کیا حتی شکایات کا جائزہ لینے تک کی زحمت گوارا نہیں کی۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں ملک کی کئی ریاستوں میں دھاندلی کے دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا انتخابی نظام پوری طرح سے کرپٹ ہوچکا ہے۔امریکی اٹارنی جنرل ویلیم بار نے حالیہ صدارتی انتخابات میں ممکنہ دھاندلیوں کے جائزے کی غرض سے وفاقی سطح پر انجام پانے والی تحقیقات کے بعد کہا ہے کہ ایسی کوئی دھاندلی نہیں ہوئی جو انتخابات کے نتیجہ پر اثر انداز ہوسکتی ہو۔اگر چہ صدر ٹرمپ کی جماعت کے اکثر رہنماؤں نے بھی انتخابات میں دھاندلی کے دعووں کو قبول نہیں کیا ہے تاہم صدر ٹرمپ انتخابات کے نتائج کو قبول کرنے کے لیے تاحال تیار نہیں ہیں۔

تمام تر صورتحال کے باوجود امریکہ میں منتخب صدر جو بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔اس دوران سینیئر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر ٹرمپ پر جمہوریت کو نابود کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کے جمہوری نظام کو مکمل طور پر نابود کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ری پبلکن پارٹی ٹرمپ کے ہاتھوں ایک گروہ میں تبدیل ہوگئی ہے۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے اور دسیوں لاکھ افراد غذائی اشیا کے حصول کے لیے خیراتی اداروں کا رخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں امریکی صحت بیمہ سے محروم ہوچکے ہیں اور ملک میں دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کا معاملہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے۔

ٹیگس