Dec ۰۶, ۲۰۲۰ ۰۸:۲۲ Asia/Tehran
  • میکرون کی پالیسیوں کے خلاف پیرس میں پرتشدد مظاہرے

اطلاعات کےمطابق ہفتے کے روز پیرس کے عوام کی بڑی تعداد نے صدر میکرون کی پالیسیوں کے خلاف ایک مظاہرے میں شرکت کی۔

پیرس کی مرکزی شاہراہ پر ہونے والے اس مظاہرے کے شرکاء کی بڑی تعداد نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا۔ مظاہرین پولیس کے پُرتشدد اقدامات اور صدر میکرون کی سیکیورٹی پالیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں مشتعل مظاہرین نے متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

شہریوں کے ساتھ پولیس کے غیر انسانی روئيے اور نسلی و نفرت انگیز اقدامات کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد میکرون حکومت نے سوشل میڈیا پر اس طرح کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کئے جانے کو جرم قرار دیدیا ہے جس سے عوام میں خاصی ناراضگی بھڑک اٹھی ہے۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ صدر میکرون اور ان کی حکومت دوسروں کو تو آزادی اظہار کا سبق پڑھاتے ہیں لیکن اپنے ملک میں اس پر قدغنیں لگا رہے ہیں۔

 گزشتہ ماہ ایک سیاہ فام موسیقار مائکل زیکلر کو فرانسیسی پولیس نے نسلی منافرت اور تشدد کا نشانہ بنایا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج عام ہونے کے بعد پولیس کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کی پُرتشدد نئی لہر نے جنم لیا۔

ٹیگس