پیرس کی سڑکوں پر ہنگامہ آرائی، 100 سے زائد افراد گرفتار
ایمانویل میکرون کے مجوزہ سیکورٹی بل کے خلاف عوامی احتجاج کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق احتجاج کی اس تازہ لہر کے دوران پیرس کی سڑکوں پر جگہ جگہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔ اس دوران سیکورٹی فورس کے ہاتھوں ڈیڑھ سو مظاہرین کو گرفتار کئے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ان مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی اور آس پاس کی عمارتوں کے شیشے توڑ ڈالے، اس دوران پولیس کے ساتھ ان کی مڈبھیڑ بھی ہوئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے آنسوگيس کا استعمال کیا۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق دارالحکومت پیرس میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء ایسے بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا، قتل عام بند کرو، اسلامو فوبیا کو ختم کرو۔
پیرس میں ہونے والے ان مظاہروں کی شدت کو دیکھتے ہوئے حکومت نے سیکورٹی فورسز کو ہرطرح کے وسائل سے لیس رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ مظاہروں کے آغاز سے پہلے پولیس نے 24 افراد کو گرفتار کر لیا جو اپنے ہاتھوں میں پیچ کس اور ہتوڑے لئے ہوئے تھے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ افراد اوباش تھے اور ان کا مقصد مظاہروں سے غلط فائدہ اٹھانا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: حکومتی فیصلوں کے خلاف فرانس میں وسیع مظاہرے