Dec ۱۴, ۲۰۲۰ ۰۶:۴۸ Asia/Tehran
  • دنیا کے ایک ارب افراد انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم

انٹرنیٹ زندگی میں اس حد تک اپنے قدم جما چکا ہے کہ اب لوگوں کو یہ کہتے ہوئے جھجک محسوس نہیں ہوتی کہ اسے انسانی آسائش نہیں بلکہ انسان کی بنیادی ضرورتوں میں شامل کیا جائے۔

عالمی ترقی کے باوجود دنیا بھر میں غریب اور امیر ممالک کے درمیان ڈیجیٹل تقسیم بڑھتی جارہی ہے اور آج ایک ارب سے زائد افراد انٹرنیٹ پر دسترسی نہیں رکھتے۔ اس طرح وہ نہ صرف جدید معلومات بلکہ کاروباری مواقع سے بھی محروم ہیں۔

الائنس فور افوڈیبل انٹرنیٹ سے موسوم ادارے نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں حیران کن انکشافات کئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی کووڈ 19 کی وبا کے تناظر میں انٹرنیٹ کا اہم کردار سامنے آیا ہے جو اسے ’آسائش نہیں بلکہ ضرورت‘ بناتا ہے اور اسے بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہونا چاہیے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا، پیسیفک براڈ بینڈ میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہے۔ یہاں اے ڈی آئی کا اسکور سب سے زیادہ اور انٹرنیٹ کی قیمت سب سے کم ہے۔ یعنی اوسط ماہانہ آمدنی کا ڈیڑھ فیصد انٹرنیٹ کا خرچ ہے جس کے تحت ایک گیگابائٹ کا ڈیٹا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں افریقہ نے تیزی سے ترقی کی ہے لیکن اب بھی بہت خلا موجود ہے۔ اس صورتحال کو ختم کرنے کے لیے غریب ممالک میں 428 ارب ڈالر کے انفرا اسٹرکچرکی ضرورت ہے بصورت دیگر دنیا کے ایک ارب افراد انٹرنیٹ سے محروم رہ سکتے ہیں۔ اس دوران بعض تنظیموں کا اصرار ہے کہ انٹرنیٹ تک رسائی بالکل مفت ہونی چاہیے۔

 

 

ٹیگس