ایٹمی ٹیکنالوجی کا قومی دن، متعدد نئے منصوبوں کا اعلان
اسلامی جمہوریہ ایران میں آج ایٹمی ٹیکنالوجی کا قومی دن منایا جارہا ہے، محکمہ ایٹمی توانائی نے اس موقع پر متعدد ایٹمی منصوبوں کی تکمیل اور نئے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے نو اپریل کے تاریخ ساز دن کو یوم تجدید عہد وفا قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس وقت ملک میں نیوکلیئر میڈیسن کی تیاری کے بیس نئے منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔
محمد اسلامی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایرانی سال کے دوران سائنسی ، تیکنیکی اور صنعتی شعبوں میں ایک سو انسٹھ کامیابیاں ریکارڈ کی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران زرعی شعبے کے حوالے سے کئی اقدامات عمل میں لائے گئے جن میں سے ایک فوڈ ریڈایشن سسٹم کی تیاری کا منصوبہ تھا۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چند برس پہلے اس منصوبے پر کام شروع کیا گیا تھا اور اس کی تیاری اور ڈیزائننگ پر خاص توجہ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ ریڈی ایشن سسٹم مکمل طور سے اسٹارٹ اپ کمپنیوں کی ایک چین کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں۔
محمد اسلامی نے مزید کہا کہ ہمارے تیار کردہ ریڈایشن سسٹموں کو انواع او اقسام کے پھل فروٹ اور زرعی اجناس کی ریڈایشن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایران کے محمکہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے نیوکلیئر میڈیسن بنانے والی ایرانی کمپنیوں پر عائد پابندیوں کو مغرب کے دوہرے معیار کا کھلا ثبوت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا دعوی کرنے والوں کے اندر انسانیت اور حقوق کی بو بھی نہیں پائی جاتی۔
محمد اسلامی نے یہ بات زوردے کر کہی کہ امریکہ اور مغرب کی پوری کوشش تھی کہ ایران کا ایٹمی پروگرام ختم کرایا جائے لیکن انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور ان کے تمام حربے ناکام ہوگئے۔
قابل ذکر ہے کہ نو اپریل دوہزار چھے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی صنعت کی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے اور دشمنوں کی ہر قسم کی پابندیوں کے باوجود ایٹمی طاقت حاصل کرنے کی غرض سے ایرانی قوم کی غیرت و حمیت کی یاد دلاتا ہے۔
اس دن ایران کے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرلینے اور ملک میں یورینیم کی افزودگی کا عمل مکمل ہوجانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تمام تر پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود، ایران جوہری ایندھن کی تیاری کا عمل مکمل کرنے میں کامیاب رہا اور جدید ترین سینٹری فیوج مشینوں کی تیاری کے اعلان نیز آئی اے ای اے کو اس عمل سے آگاہ کرکے یورینیم افزودہ بنانے والے ملکوں میں شامل اور ایٹمی کلب کارکن بن گیا۔